You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
شب برأ ت میں توبہ،عبادت، ایصال ثواب اور قضانمازوں کی ادائیگی کااہتمام کریں
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
شب برأت :انسانیت کے لیے معراج کمال کی رات
= = = = = = = = = = = = =
شب برأت: جس کے دامن سے صبح امید نمودار ہوتی ہے
ایسے اعمال سے بچیں جن کے سبب مقدس شب میں بھی رحمت وبخشش سے محروم رہیں
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
لیلۃ البراء ۃیعنی مغفرت وبخشش کی رات بزبان فارسی ،،شب برات ،، قرآن مجیدفرقان حمید برہان رشید میں جس کو لیلۂ مبارکہ فرمایا گیا وہ شعبان کی پندر ہویں رات ہے۔
نبی ٔاکرم نورمجسم ﷺ نے ارشادفرمایا اللہ تعالیٰ شعبان المعظم کی پندرہویں رات کو آسمان دنیا کی طرف تجلی خاص فرماتا ہے اور بنی کلب کی بکریوں کے جتنے بال ہیں اس سے زیادہ (میری امت کی ) مغفرت فرماتاہے ۔سرکار دوجہاں ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جبرئیل میری خدمت میں شعبان کی پندہو یں شب میں حاضر ہوئے عرض کیا یارسول اللہ سراقدس کو آسمان کی طرف بلند فرمائیے سرکار نے ارشاد فرمایایہ کون سی رات ہے تو جبرئیل نے عرض کی یہ مبارک رات ہے اللہ تعالیٰ اس رات میں رحمت کے تین سو دروازے کھولتا ہے اور مسلمانوں کی مغفرت فرماتاہے مگر جادوگر ،کاہن، زنا پر اصرار کرنے والا اورہمیشہ کا شرابی نہیں بخشا جاتا ۔
امام بغوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ آقائے کائنات ﷺ نے ارشاد فرمایااس رات میں شعبان سے شعبان تک کے تمام امور عالم کے دفاتر فرشتوں کے سپرد کئے جاتے ہیں ۔
حضور اکرم نورمجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا جوشخص دوزخ سے امان چاہے وہ اس رات میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے ۔حضرت سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے جب عید کادن ہوتاہے یا روز عاشورہ یا رجب کے مہینہ کا پہلاجمعہ یا شعبان کی پندرہویں رات یاجمعہ کی رات مردے اپنی قبرں سے نکلتے ہیں اور اپنے اپنے گھروں کے دروازوں پر وہ روحیں ٹھہرتی ہیں اور کہتی ہیں اے گھر والو! ہمارے اوپر رحم وکرم اورمہربانی کرو، آج کی رات ہمارے لئے کچھ صدقہ کرو ۔اگرچہ ایک نوالہ روٹی کا صدقہ کردو کیونکہ یقینا ہم لوگ صدقہ ٔ خیرخیرات فاتحہ ایصال ثواب کے محتاج ہیں پس اگر وہ روحیں کچھ نہیں پاتیں یعنی گھر والے فاتحہ ودرود کچھ نہیں کرتے تووہ روحیں حسرت ونا امیدی کے ساتھ واپس جاتی ہیں ۔
حضرت مولائے کائنات علی مرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سیدنا محبوب خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا جوشخص قبرستان میں جائے اور قل ھواللہ احد گیارہ بار پڑھ کر اسکا ثواب گذرے ہوئے کو بخشے تواس پڑھنے والے کو ان مردوں کی تعدادکے برابر اجر ملے گا ۔
احادیث کی رو سے شب برات میں جو حضرات اللہ کی رحمت اور بخشش سے محروم رہتے ہیں وہ یہ ہیں :
( 1)مشرک :جوخدائے وحدہٗ لاشریک کے ساتھ دوسرے کو اس کا شریک ساجھی اور مستحق عبادت قرار دے اس کے بارے میں خدا ذوالجلال کا فیصلہ ہے کہ بیشک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کے ساتھ شرک کرے اور شرک کے نیچے جو کچھ ہے جسے چاہے معاف فرمادیتا ہے (قرآن) کافر اور مرتد بھی مشرک ہی کے حکم میں ہیں ۔
(2)ماں کا نافرمان
(3)باپ کا نافرمان :خدا اور رسول کے بعد حقوق العباد میں ماں باپ کا حق سب سے زیادہ ہے تو ان کی نافرمانی کا وبال بھی اسی طرح ہو گا۔ حدیث میں ماں باپ کی خدمت نہ کرنے والے کے متعلق تین بار فرمایا گیا ۔وہ ذلیل ہو ۔وہ ذلیل ہو۔ وہ ذلیل ہو۔
(4)کاہن جو آئندہ کی پوشیدہ باتیں اٹکل پچو سے بتا ئے ۔یا بتانے کا مدعی ہو۔
(5)نجومی جو غیب کی خبر دے :عالم غیب ہونے کا دعویٰ کرے ۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ نجومی کاہن ہے اور کاہن جادو گر ہے اور جا دوگر کافر ہے ۔(مشکوٰۃ صفحہ394)
(6)جادوگر :یہ لوگوں کو ایذا دیتا ہے اور زمین میں فساد مچاتا ہے ۔شرح فقہ اکبر میں ہے کہ جمہور علماء جادوگر کو قتل کردینا لازم قرار دیتے ہیں ۔یہی مسلک امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ،امام مالک رحمۃ اللہ علیہ ، اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا ہے ۔
(7) فال نکالنے والے: قرآن پاک میں فال نکالنے سے ممانعت فرمائی گئی ہے ۔
(8)سنت کے خلاف عمل کرنے والے۔
(9)قاتل جو کسی محترم و معصوم جان کو ناحق مارڈالے ۔
(10)جلاّد
(11)قرابت داروں سے رشتہ کاٹنے والے
(12)کینہ ور :جس کا سینہ کسی مسلمان سے کینہ کی آلودگی میں ملوث ہو
(13)عادی سود خود:جس نے تین بار سود لیا ہو
(14)سود دینے کے عادی
(15)ناچ گانے والے
(16)زنا کے عادی۔ مردہوں یا عورت
(17) شراب کے عادی۔ان لوگوں کو چاہئے کہ اپنے گناہ سے باز آکر توبہ کریں اور خدائے پاک کے انعام و اکرام سے سرفراز ہوں۔
عطا ء الرحمن نوری(ایم اے، جرنلسٹ) مالیگائوں،ضلع ناسک ۔۴۲۳۲۰۳،مہاراشٹر(انڈیا)
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.